09 September, 2024

سبھی ماں بہنوں کوآزاد سسودیا کا سلام

لگ بھگ 17 ماہ بعد دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ جیل سے ہوئے رہا،سپریم کورٹ نے نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کو دی ہدایت ،کہا عدالتی عمل کو ہی سزا نہ بنایا جائے،’ آپ ‘ نے کہا سچائی کی جیت

نئی دہلی،09اگست (ایجنسیاں): سپریم کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں منیش سسودیا کو ضمانت دے دی ہے۔ عدالت نے شرائط عائد کرتے ہوئے انہیں اپنا پاسپورٹ حوالے کرنے اور گواہوں کو متاثر نہ کرنے کی ہدایت کی۔ اب سسودیا 16 ماہ بعد جیل سے باہر آ سکتے ہیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ نچلی عدالت اور ہائی کورٹ اکثر یہ نہیں سمجھتے ہیں کہ ضمانت کو قاعدہ اور جیل کو استثنیٰ سمجھا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ضمانت کی درخواستیں سپریم کورٹ میں آتی ہیں۔ عدالتی عمل کو ہی سزا نہ بنایا جائے۔ ملزم کی معاشرے میں گہری بنیاد ہے۔ اس کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ نچلی عدالت ضمانت کی شرائط طے کر سکتی ہے۔ شواہد کو تلف کرنے کے امکان پر بھی شرائط رکھی جائیں۔فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ای ڈی کے وکیل نے کہا کہ 3 جولائی تک تحقیقات مکمل کریں۔ یہ اکتوبر 2023 میں سپریم کورٹ کو دی گئی 6-8 ماہ کی حد سے زیادہ ہے۔ اس تاخیر کی وجہ سے نچلی عدالت میں مقدمے کی سماعت شروع ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔ ذاتی آزادی ایک بنیادی حق ہے۔ مناسب وجہ کے بغیر اس کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔منیش سسودیا کے مقدمے کی سماعت میں تاخیر کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سے پی ایم ایل اے سیکشن 45 کے تحت دی گئی ضمانت کی سخت شرائط سے نرمی مانگی گئی ہے۔ ای ڈی نے کہا کہ مقدمے میں تاخیر کے لیے ملزم خود ذمہ دار ہے۔ ملزم غیر ضروری دستاویزات مانگ رہا ہے، ملزم نے سینکڑوں درخواستیں داخل کی ہیں۔سپریم کورٹ نے کہا کہ ریکارڈ ایسا نہیں دکھاتا۔ ای ڈی اور سی بی آئی دونوں معاملوں میں زیادہ درخواستیں داخل نہیں کی گئیں، اس لیے ہم مقدمے میں تاخیر کے لیے ملزم کو ذمہ دار ٹھہرانے میں نچلی عدالت اور ہائی کورٹ کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ ملزم کو دستاویزات دیکھنے کا حق ہے۔
درایں اثنا عام آدمی پارٹی نے جمعہ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی ضمانت کو سچائی کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک سازش کے تحت انہیں 17 ماہ تک جیل میں رکھا۔آپ نے ایکس پر لکھا ’’آج سچ کی جیت ہوئی ہے۔ اس بات میں کوئی صداقت نہیں تھی۔ ہمارے لیڈروں کو زبردستی جیلوں میں رکھا گیا۔ منیش سسودیا کو سازش کے الزام میں 17 ماہ تک جیل میں رکھا گیا تھا۔ کیا بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی منیش سسودیا کے ان 17 مہینوں کا حساب دیں گے؟‘‘آپ نے کہا ’’منیش سسودیا نے یہ 17 مہینے دہلی کے اسکولوں کی تعمیر میں صرف کیے ہوتے لیکن بی جے پی نے انہیں برباد کردیا۔ میں معزز سپریم کورٹ کو نمن کروں گا۔ عدالت کے اس فیصلے سے دہلی کا ہر شہری خوش ہے۔ اس کے ساتھ مجھے امید ہے کہ وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ستیندر جین کو بھی جلد انصاف ملے گا اور وہ بھی باہر آئیں گے۔آپ لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی راگھو چڈھا نے کہا ’’آج پورا ملک دہلی تعلیمی انقلاب کے ہیرو منیش سسودیا کی ضمانت پر خوش ہے۔ میں سپریم کورٹ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’منیش سسودیا کو 530 دن تک سلاخوں کے پیچھے رکھا گیا۔ ان کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے غریبوں کے بچوں کو بہتر مستقبل دیا۔ پیارے بچو، تمہارے منیش انگل واپس آ رہے ہیں۔‘‘پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا ’’منیش سسودیا کی ضمانت سچائی کی جیت ہے۔‘‘ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے مبینہ شراب گھپلہ میں سسودیا کی ضمانت منظور کر لی ہے، وہ 17 ماہ سے تہاڑ جیل میں بند تھے۔

 

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *