ہم آج کے دن یعنی07 اگست 2024 کو 10 واں نیشنل ہینڈلوم ڈے منا رہے ہیں۔ جیسا کہ سب جانتے ہیں، سودیشی تحریک کا آغاز 07 اگست 1905 کو ٹاؤن ہال، کولکاتا میں منعقدہ ایک اجلاس میں ہوا تھا۔ ہماری جدوجہد آزادی کے ایک حصے کے طور پر تحریک کا مقصد ملکی مصنوعات اور پیداواری عمل کو بحال کرنا تھا۔ اس تاریخی موقع کو یادگار بنانے اور ہماری ہینڈلوم کی روایت کا جشن منانے کے لیے، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2015 میں 7 اگست کو نیشنل ہینڈلوم ڈے کے طور پر مانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ تقریب ہندوستان کے ہتھ کرگھا کارکنوں کی عزت افزائی کرنے اور ہینڈلوم سیکٹر کو تحریک فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
ہینڈلوم سیکٹر دیہی اور نیم دیہی روزی روٹی کا ایک اہم ذریعہ ہے، جس میں 35 لاکھ سے زیادہ افراد شامل ہیں۔ ان میں سے 25 لاکھ سے زیادہ خواتین ہیں۔ اس طرح یہ شعبہ خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ ٹیکسٹائل کی وزارت نے ملک بھر میں ہینڈلوم سیکٹر کے فروغ کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں۔
میں آپ کی توجہ 28 جولائی 2024 کو وزیر اعظم کی ”من کی بات“ کی طرف مبذول کرانا چاہتا ہوں، جس میں انہوں نے دیہی خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے میں ہینڈلوم سیکٹر کی اہمیت کو اجاگر کیا تھا۔ انہوں نے نئے اسٹارٹ اپ انٹرپرائزز کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی جو ہینڈلوم مصنوعات اور پائیدار فیشن کی حوصلہ افزائی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے زور دے کر کہا کہ وہ مقامی ہینڈلوم مصنوعات کو مقبول بنائیں اور انہیں #MyProductMyPride ہیش ٹیگ کے ساتھ سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
پچھلے کچھ سالوں میں، ہندوستان کا ہینڈلوم سیکٹر پائیداری اور سست رفتار فیشن کی روشنی کے طور پر ابھرا ہے۔ آج، میں مقدار پر معیار کو ترجیح دینے کی اہمیت پر زور دینا چاہتا ہوں کیونکہ ہم ہینڈ لوم کی دوبارہ بحالی کا جشن منا رہے ہیں اور ہندوستان کے لوگوں سے ہتھ کرگھے کے شعبے میں پائیدار رفتار کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ہینڈلوم کی بنائی ایک وراثتی ہنر ہے جو سست، پائیدار، اور اخلاقی فیشن کے اصولوں کو مجسم بناتا ہے۔
پچھلی دہائی کے دوران مسلسل حکومتی کوششوں کے ساتھ، تیز رفتار فیشن سے مقامی طور پر تیار کردہ اشیا میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی فخر کے ساتھ ہندوستانی ہینڈلوم کے کپڑے پہنتے ہیں اور عالمی سطح پر ان کی تشہیر کرتے ہیں اور اس کی کامیابی کا سہرا بڑی حد تک انہیں جاتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس تحریک میں شامل ہوں۔
پائیداری کو فروغ دینے کے علاوہ، ہینڈلوم سیکٹر خواتین اور پسماندہ کمیونٹیز کو با اختیار بنانے کے لیے اہم مواقع فراہم کرتا ہے، انہیں معاشی امکانات فراہم کرتا ہے اور ان کی دستکاری پر ان کے اندر فخر پیدا کرتا ہے۔ میں اس شعبے کی ترقی میں اسپنر، ڈائر اور ویور کے طور پر خواتین کے اہم کردار کو تسلیم کرتا ہوں، ان کی انمول شراکت کو سراہتا ہوں۔ میں ملک بھر میں روایتی برادریوں اور خاص طور پر خواتین کے تعاون کو پوری طرح سے تسلیم کرتا ہوں اور ان کا احترام کرتا ہوں، جن کے بغیر ہینڈلوم سیکٹر کو بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کے تعاون کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے ان کے ساتھ عزت اور احترام کے ساتھ برتاؤ ناگزیر ہے۔ مزید یہ کہ ہینڈلوم سیکٹر میں خواتین کی زیر قیادت بہت سے کوآپریٹیو اور سیلف ہیلپ گروپ ابھرے ہیں۔ یہ تنظیمیں نہ صرف تربیت اور وسائل فراہم کرتی ہیں بلکہ ایک سپورٹ نیٹ ورک بھی پیش کرتی ہیں جو یکجہتی اور اجتماعی سودے بازی کی طاقت کو فروغ دیتی ہے۔ ایک ساتھ آنے سے، خواتین کے ایس ایچ جی اپنی مصنوعات کی بہتر قیمتوں پر بات چیت کر سکتے ہیں، بڑی منڈیوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، اور مناسب اجرت اور کام کے حالات کی وکالت کر سکتے ہیں۔ تعلیمی پروگرام اور اقدامات جن کا مقصد بُنائی کی مہارتوں، ڈیزائن کی جدت طرازی، اور کاروباری صلاحیتوں کو بہتر بنانا خواتین کو مزید با اختیار بنانا ہے۔ نئی تکنیکوں میں مہارت حاصل کر کے اور جدید ڈیزائنوں کو تلاش کر کے، خواتین بنکر اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار کر سکتی ہیں جو عصری بازاروں کو پسند کرتی ہیں، اور اپنی دستکاری کی پائیداری کو یقینی بناتی ہیں۔
کڑھائی اور پرنٹنگ کا استعمال کرکے قدر افزائی کے ذریعے ہینڈلوم کو بڑھانا روایتی ٹیکسٹائل میں نئی جان ڈالتا ہے، جس سے منفرد اور انتہائی مطلوبہ مصنوعات تیار ہوتی ہیں۔ کڑھائی، ایک پیچیدہ آرٹ فارم جس میں سوئی کا کام شامل ہوتا ہے، ہینڈلوم کپڑوں میں گہرائی اور کردار کا اضافہ کرتا ہے۔ زردوزی، کانتھا، یا چکنکاری جیسی مختلف تکنیکوں کو شامل کرکے، کاریگر سادہ ہینڈلوم ٹیکسٹائل کو وسیع، ایک خاص قسم کے ٹکڑوں میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف جمالیاتی کشش میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ مصنوعات کی بازاری قدر میں بھی اضافہ ہوتا ہے، جس سے کاریگروں کو بہتر معاشی مواقع ملتے ہیں۔ ہینڈلوم کپڑوں کے ساتھ قدر میں اضافے کی ان تکنیکوں کا امتزاج ایسی مصنوعات تیار کرتا ہے جو روایتی اور عصری دونوں بازاروں کو پسند کرتے ہیں۔ یہ فیوژن نہ صرف قدیم دستکاری کو محفوظ اور زندہ کرتا ہے بلکہ ہاتھ سے بنے ہوئے ماحول دوست ٹیکسٹائل کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرکے پائیدار فیشن کو بھی فروغ دیتا ہے۔
ہینڈلوم انڈسٹری میں ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کا انضمام بُنکروں کو درپیش مشکلات کو دور کرنے، پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور اس روایتی دستکاری کو محفوظ رکھنے کے لیے بہت پُر امید ہے۔ جدید پیش رفت ہینڈلوم کی بنائی سے منسلک جسمانی تناؤ کو نمایاں طور پر کم کر سکتی ہے، جس سے اس عمل کو زیادہ مؤثر اور کم محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، کمپیوٹر ایڈیڈ ڈیزائن (سی اے ڈی) سافٹ ویئر بنکروں کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ بُنائی شروع کرنے سے پہلے پیچیدہ نمونوں اور رنگوں کے امتزاج کے ساتھ تجربہ کریں۔ یہ نہ صرف وقت بچاتا ہے بلکہ غلطیوں کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے، جس سے اعلیٰ معیار کی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ای کامرس ویب سائٹ بھی بنکروں کو وسیع بازاروں تک رسائی فراہم کرتی ہیں، انہیں صارفین سے براہ راست جوڑتی ہیں اور درمیانی افراد پر انحصار کم کرتی ہیں۔
اس سال ہینڈلوم کے نیشنل ڈے کو منانے کے لیے، میں ہر ایک سے آج دو عہد لینے کی اپیل کرتا ہوں۔ ہینڈلوم پروڈکٹ میں سیلفی لینا اور سوشل میڈیا پر شیئر کرنا؛ دوسرے یہ کہ ہتھ کرگھے کو اپنی الماریوں اور روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنے کا عہد کرنا۔ ہر ہینڈلوم کا ٹکڑا منفرد ہوتا ہے، جو اس کے بنانے والے کی لگن اور دستکاری کی عکاسی کرتا ہے۔ ہینڈلوم مصنوعات کا انتخاب کرکے، ہم نہ صرف روایتی ٹیکسٹائل کی خوبصورتی اور تنوع کا جشن مناتے ہیں بلکہ کاریگروں کی روزی روٹی میں بھی تعاون کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان کی انمول مہارتیں آئندہ نسلوں تک پہنچائی جائیں۔
ہینڈلوم انڈسٹری میں معیار، مستقل مزاجی اور ٹیکنالوجی کو ترجیح دینا بہت ضروری ہے۔ جدید مواد اور عمل کو متعارف کروا کر ہینڈلوم کی بُنائی زیادہ دلکش بن سکتی ہے۔ ہر ایک کو علاقائی کاریگروں اور روایتی بُننے والی برادریوں کی حمایت کرنی چاہیے اور ان کے بُنے ہوئے کپڑوں کی خریداری کا خیال رکھنا چاہیے۔ ہتھ کرگھے کے سامان، منصفانہ تجارت، علاقائی مینوفیکچرنگ، پائیداری، اور دستکاری پر توجہ دینے سے اس تحریک کو بڑھنے میں مدد ملے گی اور ہینڈلوم بنکروں کو ان کا حق ملے گا۔
ہتھ کرگھے کی صنعت کا تعاون کرکے، ہم نہ صرف ایک بھرپور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہیں بلکہ خواتین کو با اختیار بنانے اور صنفی مساوات کی وجہ کو بھی آگے بڑھاتے ہیں، اور اقوام متحدہ کے بہت سے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) 2030 کو بھی حاصل کرتے ہیں۔
No Comments: