نئی دہلی، 16 جنوری: دہلی حکومت کے کابینہ کے وزراء سوربھ بھردواج اور گوپال رائے نے جمعرات کو اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ سوربھ بھردواج نے گریٹر کیلاش سے اور گوپال رائے نے بابر پور اسمبلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ نامزدگی کے بعد سوربھ بھردواج نے کہا کہ عام آدمی پارٹی انتخابات کے لیے پوری طرح سے تیار ہے۔ جب کہ بی جے پی کے پاس دہلی انتخابات کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ وہ صرف الیکشن کمیشن کو گالیاں دے کر، دھمکیاں دے کر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ دوسری جانب گوپال رائے نے کہا کہ دہلی کے لوگوں نے اروند کیجریوال کو ایک بار پھر دہلی کا وزیر اعلیٰ بنانے کے لیے ووٹ دیں گے۔سوربھ بھردواج نے کہا کہ عام آدمی پارٹی انتخابات کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ہماری پارٹی کا بیانیہ ہے، ایک لیڈر ہے اور ارادے ہیں۔ بی جے پی کے پاس انتخابات کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے۔ وہ صرف الیکشن کمیشن کو گالی دے کر، دھمکیاں دے کر اور استعمال کر کے الیکشن جیتنا چاہتی ہے جو کہ مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرانتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے بعد اگر کوئی شخص پیسے، ساڑیاں، بیڈ شیٹ اور جوتے تقسیم کر رہا ہے تو یہ سیدھا مجرمانہ فعل ہے۔ ضابطہ اخلاق کے تحت یہ ہر گز برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ ورنہ ہر باہوبلی لاکھوں کروڑوں روپے بانٹ کر الیکشن جیت جائے گا۔ اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تو کیا ہوگا؟الیکشن کمیشن کو پرویش ورما کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے جیسا کہ ٹی این شیشن کیا کرتے تھے۔ الیکشن کمیشن پرویش ورما کو فوری طور پر نااہل قرار دے۔ ورنہ یہ مانا جائے گا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کی مدد کر رہا ہے۔سوربھ بھردواج نے کہا کہ گریٹر کیلاش میں لوگ بہت متجسس ہیں۔ بی جے پی ہر روز ایک نیا چہرہ چلاتی ہے۔ منگل تک میناکشی لیکھی کا نام ٹرینڈ کر رہا تھا۔ پھر اسمرتی ایرانی کا نام آنے لگا۔ بدھ کو کوئی کہہ رہا تھا کہ روہن جیٹلی الیکشن لڑیں گے۔ مجھے نہیں معلوم کہ کون الیکشن لڑے گا لیکن انہیں بڑا چہرہ چاہیے۔ کیونکہ کوئی بڑا چہرہ آئے گا تو میڈیا ہمارا انٹرویو کرنے آتا رہے گا۔ اس سے بہتر اور کیا ہو سکتا ہے۔ سوربھ بھردواج نے کہا کہ ہمیں عوام کی جانب سے اپنی جیت کے بارے میں یقین ہے۔ عوام زیادہ نہیں چاہتے۔ لوگوں کو یہ غلط فہمی ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ عوام کیا چاہتی ہے۔عوام بھی آپ کے مسائل کو سمجھتی ہے۔ جہاں بھی شہر ہیں وہاں پانی، بجلی اور سڑکوں کے مسائل ہمیشہ رہتے ہیں۔ مسائل آتے ہیں اور حل بھی ہوتے ہیں۔ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا ایم ایل اے ان کے مسائل سنے اور ان کو حل کرے۔دوسری طرف نامزدگی کے بعد گوپال رائے نے کہا کہ پوری دہلی میں اسمبلی انتخابات کا بگل بج گیا ہے۔ بابر پور کے لوگوں نے کام کے لیے دوبارہ اروند کیجریوال کی حکومت بنانے کا تہیہ کر لیا ہے۔ یہ صرف الیکشن نہیں ہے بلکہ دہلی کے ہر خاندان کے بہتر تعلیم، صحت اور مستقبل کی لڑائی ہے۔ بابر پور کیاس بار عوام نے اروند کیجریوال کی ترقی کی سیاست کا انتخاب کرنے کا ارادہ کرلیا ہے۔ دہلی کے لوگوں کے دلوں میں ایک بات ہے کہ وہ ایک کام کرنے والی حکومت چاہتے ہیں۔ اس لیے انہیں ایک بار پھر کیجریوال کو دہلی کا وزیر اعلیٰ بنانا ہوگا۔گوپال رائے نے کہا کہ بابرپور اسمبلی کے لوگوں نے مجھے دو بار کام کرنے کا موقع دیا، میں ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اس بار بھی میرے ذریعہ کئے گئے کاموں کو لوگوں کی حمایت حاصل ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ اس بار بھی ان کے اسمبلی سے کام کرنے والے ایم ایل اے کو فتح دلائی جائے۔ 5 فروری کو ہم بابر پور پہنچیاروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی کو زیادہ سے زیادہ ووٹ ڈال کر اسمبلی میں اکثریت سے جیتنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے عوام نے ہمیں خدمت کا موقع دیا ہے اور اس بار بھی وہ عام آدمی پارٹی کی حکومت بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔ ہمیں دہلی کے لوگوں سے پہلے بھی پیار ملتا رہا ہے اور اس بار بھی ملے گا. دہلی کے لوگ کام کرنے والی حکومت بنانا چاہتے ہیں اور دہلی والوں کے دل میں اروند کیجریوال ہیں۔
نامزدگی سے قبل سوربھ بھردواج نے قدیم شیو مندر اور اپنے گاؤں کے مشہور کالکاجی مندر کا دورہ کیا اور ان سے آشیرواد لیا۔ سوربھ بھردواج نے کہا کہ کالکا ماں ہمارے گاؤں کی دیوتا ہیں۔ یہاں ہر بڑا اور نیک کام کالکا مائی کے نام سے شروع ہوتا ہے۔ اسی لیے آج ہم دیوی کی آشیرواد کے لیے کالکاجی مندر آیا ہوں اس کے بعد کاغذات نامزدگی داخل کروں گا۔ میری دعا ہے کہ کالکا مائی کا کرم ہم پر، ہمارے گاؤں اور دہلی پر قائم رہے۔ ہر ماں کا بچہ اعتماد سے بھرا رہتا ہے کیونکہ کالکا کرنے والی ہے، وہ سب کچھ کرتی ہے۔
No Comments: