ڈھاکہ،09اگست (ایجنسیاں): نوبل امن انعام یافتہ ماہر اقتصادیات محمد یونس نے جمعرات کی شام بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر حلف اٹھایا۔ چار روز قبل وزیراعظم شیخ حسینہ کو استعفیٰ دے کر ہندوستان آنا پڑا تھا۔ 84 سالہ یونس نے جمعرات کی رات ڈھاکہ کے راشٹرپتی بھون میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران حلف لیا۔ اس تقریب میں سیاست دانوں، سول سوسائٹی کے لوگوں، جرنیلوں اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔ حلف لینے کے بعد یونس نے کہا، ’’میں آئین کی حفاظت، حمایت اور تحفظ کروں گا۔‘‘ ان کی کابینہ کے ایک درجن سے زائد ارکان، جنہیں وزیر نہیں بلکہ مشیروں کا درجہ دیا گیا ہے، نے بھی حلف اٹھایا۔ حلف لینے والوں میں حسینہ واجد کے مخالف رہے طالب علم رہنما ناہید اسلام اور آصف محمود بھی شامل تھے، جو بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف مظاہروں کی قیادت کر رہے تھے۔محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت میں 16 رکنی مشیروں کی کونسل کا اعلان کیا گیا۔ یہ عبوری حکومت ایک مقررہ مدت کے لیے بحران زدہ بنگلہ دیش کی قیادت کرے گی اور منتخب حکومت کو اقتدار منتقل کرنے کے لیے انتخابات کی نگرانی کرے گی۔ عبوری حکومت کے دیگر ارکان میں سابق سکریٹری خارجہ توحید حسین اور سابق اٹارنی جنرل حسن عارف شامل ہیں۔ ایوارڈ یافتہ ماحولیاتی قانون دان سعیدہ رضوانہ حسن اور اعلیٰ پروفیسر اور مصنف آصف نذر نے بھی حلف اٹھایا۔عبوری حکومت کے 16 ارکان:1- بریگیڈیئر جنرل (ریٹائرڈ) ایم سخاوت حسین، بنگلہ دیش کے سابق الیکشن کمشنر2- فریدہ اختر خواتین کے حقوق کی کارکن3- خالد حسین، نائب سربراہ حفاظتِ اسلام بنگلہ دیش4- نورجہاں بیگم، رورل ٹیلی کمیونیکیشن ٹرسٹی5- شرمین مرشد، آزادی پسند6- سوپردیپ چکما چٹاگانگ ہل ٹریکٹس ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیئرمین7- پروفیسر بیدھن رنجن رائے، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے ڈائریکٹر8- توحید حسین سابق سکریٹری خارجہ9- ڈھاکہ یونیورسٹی کے پروفیسر محمد نذر الاسلام10- عادل الرحمن خان، انسانی حقوق کے کارکن11- اے ایف حسن عارف، سابق اٹارنی جنرل12- سعیدہ رضوانہ حسن، بی ایل اے کی چیف ایگزیکٹو آفیسر13- ناہید اسلام احتجاجی طلبہ رہنما14- آصف محمود، احتجاجی طلبہ رہنما15- فاروق اعظم آزادی پسند16- صالح الدین احمد، مرکزی بینک کے سابق گورنر۔خیال رہے کہ پڑوسی ملک میں پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ نے وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے کر ملک چھوڑ دیا تھا۔ اس واقعے کے تین دن بعد یونس نے نگراں حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کو ملک میں نئے انتخابات کرانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔84 سالہ ماہر اقتصادیات یونس کو عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر طلبہ مظاہرین کی حمایت حاصل ہے۔ وہ جمعرات کو پیرس سے ڈھاکہ واپس آئے۔ ہوائی اڈے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے یونس نے کہا کہ ‘ہمارے طلباء ہمیں جو بھی راستہ دکھائیں گے، ہم اسی پر آگے بڑھیں گے۔’بنگلہ دیش کے نئے سربراہ بننے والے محمد یونس نوبل انعام جیتنے والے ایسے 32ویں شخص بن گئے ہیں جو اب سربراہ مملکت کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ اس سے پہلے پوری دنیا میں ایسے 31 اور لوگ ہیں جو نوبل انعام بھی حاصل کر چکے ہیں اور سربراہ مملکت کا کردار بھی ادا کر چکے ہیں۔
No Comments: