12 October, 2024

مہاراشٹر میں بلڈوزر ایکشن، شاہراہ پر موجود مزار کو کیا گیا منہدم، کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات

بی جے پی رکن اسمبلی اور پارٹی ترجمان نتیش رانے نے ناسک چاندواڑ قومی شاہراہ پر بنے ناجائز مزار کی تصویریں قانون سازیہ احاطہ میں دکھائی تھیں اور اس پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔

ممبئی،مہاراشٹر میں ایک بار پھر انتطامیہ کے ذریعہ بلڈوزر کا استعمال کر مبینہ ناجائز مزار کو منہدم کیے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ رات کی تاریکی میں ناسک منماڈ چاندواڑ شاہراہ پر بنے ناجائز مزار پر بلڈوزر ایکشن ہوا ہے۔ اس سے قبل میرا روڈ میں بھی ایک مزار کو نیست و نابود کر دیا گیا تھا۔دراصل بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے نے اسمبلی میں قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کا معاملہ اٹھایا تھا اور اسے مزار کے نام پر ’لینڈ جہاد‘ سے تعبیر کیا تھا۔ انھوں نے مزار کو ختم کرنے کا الٹی میٹم بھی دیا تھا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ انتظامیہ نے بلڈوزر سے مزار کو منہدم کر دیا۔ اس کارروائی کے بعد شاہراہ پر سیکورتی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں پولیس فورس کی تعیناتی کی گئی ہے تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔بی جے پی رکن اسمبلی اور ترجمان نتیش رانے نے گزشتہ دنوں ناسک چاندواڑ قومی شاہراہ پر بنے اس مزار کی تصویریں قانون سازیہ احاطہ میں دکھائی بھی تھی اور اس پر سخت ناراضگی بھی ظاہر کی تھی۔ گزشتہ جمعرات کو نتیش رانے نے کہا تھا کہ قومی شاہراہ پر اس طرح سے ناجائز مزار بنانے کے لیے یہ کوئی پاکستان نہیں ہے۔ یہ ہندوستان ہے وار یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا تھا کہ مہاراشٹر اور ملک بھر میں جتنے بھی قومی شاہراہ بنائے جا رہے ہیں یا بن گئے ہیں، ان میں کئی سارے ہندو مندر تھے۔ ہندوو?ں نے پرامن طریقے سے ان مندروں کو دوسری جگہ منتقل کیا، لیکن کچھ جہادی رویہ رکھنے والے لوگ اب قومی شاہراہ پر مزار بنا رہے ہیں۔نتیش رانے نے مزار کے تعلق سے جانکاری دیتے ہوئے بتایا تھا کہ سالوکھے نامی ایک ہائیوے اتھارٹی افسر نے اس مزار بنانے کے لیے مدد کی۔ مالیگاو?ں سے ایک مولوی کو بلایا اور وہاں مزار قائم کیا۔ نتیش نے یہ الٹی میٹم بھی دیا کہ اگر یہ مزار وہاں سے ہٹایا نہیں گیا تو بغل میں ہی ہنومان مندر بنایا جائے گا۔ انھوں نے کہا تھا کہ ’’قومی شاہراہ پر مزار بن گئی، آگے وہاں لوگ نماز پڑھیں گے، کئی لوگ روزانہ اکٹھا ہوں گے اور قومی شاہراہ میں سیکورٹی پر سوال اٹھے گا۔ ایسے میں قومی شاہراہ اتھارٹی اس ناجائز تعمیر کو فوراً ہٹائے ورنہ وہاں ہندو لوگ بھی ایودھیا سے سادھو سَنتوں کو بلا کر مندر کی تعمیر کریں گے اور پوجا پاٹھ کریں گے۔‘‘

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *