ممبئی( پریس ریلیز)مملکت سعودی عرب دنیا کا ایک ایسا رفاہی اور انسانی ملک ہے جو نہ صرف یہ کی خدمت حرمین شریفین اور خدمت قرآن مقدس اور دنیا کے کونے کونے میں اسلامی دعوت کی نشر اشاعت کے لیے ہمیشہ پیش پیش رہا کرتا ہے بلکہ گاہے بگاہے اس انسانی اور توحیدی مملکت کی طرف سے حرمین شریفین کی خدمت کے ساتھ دنیا کے معززین اہل علم اورمعروف سماجی اور سیاسی شخصیات کاانتخاب کرکے بہت سارے لوگوں کو حج اور عمرہ کی سعادت کا بہترین اور سنہری موقع بھی فراہم کیا جاتاہے۔ یہ مملکت کی دیرینہ روایت رہی ہے کہ وہاں کے سربراہ اعلی کی طرف سے ہمیشہ ایک پروگرام “برنامج ضیوف الرحمن” کے نام سے حج اور عمرے کی سعادت اور اس کا بہترین موقع فراہم کرنے کے لیے چلایا جاتا ہے اوراس برنامج کے تحت دنیا سے متعدد علمی، تصنیفی، دعوتی، سماجی اور سیاسی شخصیات کو منتخب کر کے پورے عالم اسلام کے تمام مسالک کی بلا تفریق مذہب و ملت نمائندگی دی جاتی ہے اور انہیں ان کی بہترین خدمات کی وجہ سے حج اور عمرے کے لیے منتخب کیا جاتا ہے اور شاہی خرچ پر مکمل معیاری ضیافت اور تمام تکریم کے ساتھ ان کی مہمان نوازی کی جاتی ہے اور انہیں حج اور عمرہ اور دیگر تاریخی مقامات کی زیارت کے ساتھ مکہ اور مدینہ کے فائیو سٹار ہوٹلوں میں قیام اور طعام کی بھرپور سہولت فراہم کی جاتی ہےاور الحمدللہ اب تک اس سے ہزاروں لوگ مستفید ہو چکے ہیں۔
پچھلے سال بھی ہندوستان کی متعدد شخصیات نے حج کی سعادت اسی برنامج کے تحت حاصل کی تھی اور امسال بھی رمضان المبارک کے مقدس مہینے سے پہلے کئی متعدد علمی اور سماجی شخصیات کو اس کے لیے منتخب کر کے ہندوستان میں سعودی عرب کی سفارت خانے کی طرف سے بھیجا جا چکا ہے اور یہ قافلے الحمدللہ اس وقت مکہ اور مدینہ میں حرمین شریفین کی زیارت میں مصروف عمل ہیں۔ یہی وہ نیکیاں ہیں اور سعودی عرب کی عظمت شان ہے جو دشمنوں کی آنکھ کا تنکا بنا ہوا ہے۔مگر اس مملکت توحید کو اس طرح کے اسلامی،دینی اور رفاہی کاموں کے لیے کسی ملامت گر کے ملامت کی کوئی پرواہ نہیں، وہ صرف اللہ کی رضا کے لیے اور عالم اسلام کی فلاح و بہبود کے لئے اس طرح کے کارہائے نمایاں انجام دیتے ہیں اور یہ اس مملکت کے موسس اعلی ملک عبدالعزیز رحمہ اللہ سے لے کر آج تک کے تمام سربراہان کی دیرینہ روایت رہی ہے کہ وہ ہمیشہ دینی،دعوتی، علمی اور تعلیمی کاموں میں اور خاص طور پر خدمت حرمین شریفین اور اہل علم و علماء کی تکریم اور ان کی تشجیع میں ہمیشہ پیش پیش رہا کرتے ہیں اس پر ان کو جتنی دعائیں دی جائیں اور جتنی مبارکبادیاں دی جائیں وہ کم سےکم ترہیں ،اللہ کرے کہ یہ سلسلہ ہمیشہ جاری اور ساری رہے اور مملکت کی طرف سے اس طرح کے پروگرام عالم اسلام کی بہبود اور فلاح کے لیے اور علمی و سماجی شخصیات کی تکریم اور تشجیع کے لیے قائم و دائم رہے۔یہ باتیں پریس ریلیز کے طور پر ممبئی کے معروف عالم دین اور جامعہ رحمانیہ کاندیولی ممبئی کے شیخ الحدیث مولانا عبدالحکیم عبدالمعبود مدنی نے پریس کو جاری کیں اور ساتھ ہی سعودی مملکت کے سربراہ اعلی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ان کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آل سعود(حفظھم اللہ) اور مملکت کی وزارت اسلامی امور اور سعودی سفارت خانہ دہلی کے نمائندہ خاص شیخ بدر بن ناصر العنزی حفظہ اللہ اور تمام منسوبین کوڈھیرساری مبارکبادی پیش کی کہ انہوں نے یہ بابرکت برنامج پوری کامیابی کے ساتھ پائے تکمیل تک پہنچایا ہے۔ اوراللہ سے دعا کی کہ اللہ رب العالمین مملکت توحید کو سدا سلامت رکھے اور ان کی عظیم ترین خدمات کو شرف قبولیت عطا فرمائے اور اس مملکت کو مزید خدمت حرمین کی سعادت اور توفیق بخشے۔
No Comments: