30 April, 2024

بی جے پی کا انتخابی منشور اور 2024 کے عام انتخابات

ارشد ندیم
عام انتخابات 2024 کے لیے اپنے منشور میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مسلسل تیسری مدت کے لیے مقبول مینڈیٹ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی کی انتخابی مہم بنیادی طور پر پچھلی دو میعادوں میں اس کے کام پر مبنی ہے۔ اس نے مرکزی نظریاتی ایجنڈے اور حکمرانی کے وعدوں کو آگے بڑھانے کے حوالے سے اپنی کامیابیوں کو اجاگر کیا ہے، اور تیسری مدت کے لیے وکالت بھی کی ہے۔ مودی کی دوسری میعاد کے دوران آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئی اور ایودھیا میں رام مندر کا بھی افتتاح کر دیا گیا۔ بی جے پی کے مرکزی پروگرام کا تیسرا جزو یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) ہے، جس کا تیسری مدت کے لیے وعدہ کیا گیا ہے۔ منشور میں ان اقدامات کی فہرست ہے جو بی جے پی کی جانب سے پہلے ہی نافذ کی جا چکی ہیں۔ ان میں موجودہ مفت اناج اسکیم جس میں دو تہائی آبادی شامل ہے، نل کا پانی اور دیگر انسداد غربت پروگرام (خاص طور پر رہائش) شامل ہیں۔ منشور میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی کی حکومت کے آخری دو ادوار میں 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے۔ تین طلاق کو جرم قرار دینے کو بھی ایک کارنامہ قرار دیا گیا ہے۔ منشور میں حکومت میں دیگر پسماندہ طبقات، قبائلی اور دلت برادریوں کی وسیع نمائندگی کا حوالہ دیا گیا ہے (منشور کے مطابق سبکدوش ہونے والی وزراء کونسل میں 60 فیصد) سماجی انصاف کے عزم کے ثبوت کے طور پرہے۔
تیسری مدت کے لیے اپنے منشور میں، بی جے پی کا کہنا ہے کہ عالمی عدم استحکام کے اس دور میں ملک کو ٹریک پر رکھنے کے لیے ایک مضبوط اور مستحکم حکومت کا تسلسل ضروری ہے۔ اس نے تیسری مدت میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ اور خواتین کے ریزرویشن کے قوانین کو لاگو کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ پارٹی نے ذات پات کی مردم شماری کے مطالبے پر کوئی نظریہ پیش کرنے سے گریز کیا ہے (جو کانگریس کے منشور میں شامل ایک وعدہ ہے)، لیکن اس نے معاشی طور پر کمزور طبقات کے لیے 10 فیصد ریزرویشن کے نفاذ کا ذکر کیا ہے۔ تیسری مدت کے لیے اس کا اہم نیا وعدہ بزرگ شہریوں کے لیے 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی دیکھ بھال کی ضمانت ہے۔ یہ ایک قابل ذکر تبدیلی ہے کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (NRC) کے متنازعہ معاملے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ مودی کے ذاتی کرشمے پر زور دینے کے علاوہ (پورے منشور کا عنوان ‘مودی کی گارنٹی’ ہے)، بی جے پی دیہی، نوجوانوں، انناداتا [کسانوں]، خواتین اور متوسط طبقے (گیانم) طبقات کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ منشور بی جے پی کی حکمت عملی اور وڑن کی دستاویز ہے جو پچھلے 10 سالوں کے دوران ہندوستان نے جو سمت متعین کی ہے اس میں تسلسل کا اشارہ ہے۔ دو میعادوں کے بعد، بی جے پی کو اپنی فلاحی اسکیموں اور دیگر کامیابیوں پر زور دینا پڑا، لیکن ایک حکمراں جماعت کے طور پر اس کے وعدے زیادہ ٹھوس ہونے چاہئیں۔ ووٹر ان وعدوں کو کامیابیوں کے پس منظر میں ضرور پرکھیں گے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *